مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستانی پارلیمنٹ نے بدعنوانی کی روک تھام کے لیےحکومت کا پیش کردہ لوک پال بل منظور کر لیا ہے۔
لیکن قانونی شکل اختیار کرنے کے لیے اسے ایوان بالا کی منظوری ضروری ہے ۔ لوک سبھا نے منگل کی رات گئے کئی ترامیم کے بعد لوک پال بل کو صوتی ووٹ سے منظوری دیدی تھی لیکن لوک پال کو آئینی ادارہ بنانے کی تجویز ناکام ہوگئی کیونکہ ووٹنگ کے وقت حکمراں اتحاد کے کچھ اراکین پارلیمان ایوان میں موجود نہیں تھے۔ لوک سبھا میں منظوری کے بعد اب بدھ کو اس بل پر راجیہ سبھا میں بحث ہونے کی توقع تھی لیکن اطلاعات کے مطابق ترمیم شدہ بل کو ایوان بالا میں پیش کرنے کے لیے صدر کے دستخط ضروری ہیں اس لیے شاید اسے جمعرات کو پیش کیا جائے گا۔
راجیہ سبھا میں حکمراں اتحاد کو اکثریت حاصل نہیں ہے، لہذٰا قانون کو عملی شکل دینے کے لیے حکومت کو دوسری جماعتوں کا تعاون درکار ہوگا۔ اگر راجیہ سبھا بل میں مزید ترامیم کرتی ہے تو اسے پھر دوبارہ لوک سبھا کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
آپ کا تبصرہ